نکسیر سے بخار میں فائدہ
شہر رومیہ کے ایک نوجوان کو بہت تیز بخار ہوا بہت سے اطباءاس کے پاس موجود تھے اور وہ اس کے بخار کو کم کرنے کی تدابیر کررہے تھے۔ آخر میں اس نے یہ طے کیا کہ اس نوجوان کی فصد کھول کر خون خارج کردیا جائے۔ ہوسکتا ہے کہ اس سے بخار کم ہوجائے اور مریض کو راحت مل جائے۔ ابھی یہ طے ہوہی رہا تھا کہ جالینوس کا اُدھر سے گزر ہوا اس نے جب سنا کہ اطباءفصد کھولنے کی بات کررہے ہیں تو اس نے ان کو منع کیا اور کہا کہ ابھی تھوڑی دیر بعد اپنے آپ ہی خون بہہ جائے گا فصد کھولنے کی ضرورت نہیں ہے ابھی چند لمحے ہی گزرے تھے کہ وہاں موجود لوگوں نے دیکھا کہ مریض کی ناک سے نکسیر کی شکل میں یکایک خون جاری ہوگیا۔
گرنے سے آواز بند
ایک شخص کو گرجانے سے جسم پر چوٹ آگئی۔ علاج کرنے سے چوٹ تو ٹھیک ہوگئی لیکن آواز بند ہوگئی اور بہت کوشش کے باوجود بھی منہ سے آواز نہیں نکلتی تھی۔ اطباءاس بات سے کافی حیران ہوئے کہ گرنے سے قوتِ گویائی کیوں ختم ہوگئی؟ جالینوس نے بھی اس مریض کو دیکھا اور کہنے لگا کہ گرنے سے بولنے والے آلات مجروح ہوگئے ہیں اس نے اس بات کی بھی وضاحت کردی کہ آواز کیسے اور کن آلات سے پیدا ہوتی ہے۔ اپنے کہنے کے مطابق اس نے انہیں آلات کا علاج کیا جس سے مریض بولنے پر قادر ہوگیا اور اس کی پہلے والی حالت دور ہوگئی۔
مرض عشق کی تشخیص
ایک عورت ہروقت مغموم رہتی تھی اور دن رات بہت بے چینی سے گزارتی تھی اور اس حالت کو پہنچ گئی تھی کہ بالکل مجنون معلوم ہوتی تھی۔ جالینوس کے پاس اس عورت کو لایا گیا جالینوس نے اس عورت کی نبض دیکھی اچانک ایک مشہور رقاص کا ذکر آگیا اس کا نام سنتے ہی اس کی نبض میں زور سے حرکت پیدا ہوئی اور وہ غیرمنتظم ہوگئی۔ جالینوس نے اور دوسرے مشہور رقاصوں کا نام لیا لیکن کسی کے نام پر بھی اس طرح کی کوئی حرکت نہیں ہوئی جالینوس سمجھ گیا کہ یہ عورت اسی رقاص پر فدا ہے جس کے نام پر نبض میں یہ مخصوص تغیر ہوا ہے
خصیے نکالنے سے ڈاڑھی غائب
مشہور جابرحاکم حجاج بن یوسف ثقفی کے زمانے میں تیاذوق نامی طبیب گزرا ہے۔ حجاج ایک مرتبہ درد سر میں مبتلا ہوگیا اس نے تیاذوق کو طلب کیا اور اس سے علاج دریافت کیا۔ تیاذوق نے کہا کہ اپنے دونوں پائوں کو گرم پانی سے دھولو اور پھر اس پر تیل مل لو۔ اس سے آرام ہوجائے گا۔ اس وقت ایک خواجہ سرا موجود تھا اس نے تیاذوق سے کہا کہ میں نے تم سے زیادہ جاہل طبیب نہیں دیکھا امیر کے سر میں درد ہے اور تم پائوں میں دوا لگانے کا کہہ رہے ہو۔ تیاذوق نے کہا اس کی علامت تو خود تمہارے بدن میں موجود ہے۔ خواجہ سرا نے پوچھا وہ کیا۔ تیاذوق نے کہا تمہارے خصیے نکال دئیے گئے تھے جس کے نتیجہ میں چہرہ سے ڈاڑھی غائب ہوگئی۔
سرمنڈوانے سے موت
عباسی خلیفہ ابوجعفر منصور کے ساتھ سفر حج میں ایک مرتبہ اس کا شاہی طبیب لجلاج بھی ساتھ تھا ایک دن اس نے یہ پیشگوئی کی کہ خلیفہ کی جوں جوں عمر بڑھتی جائیگی اس کے مزاج کی گرمی اور خشکی بھی بڑھتی جائیگی نیز اس نے یہ بھی کہا کہ خلیفہ نے حج کیلئے جو اپنا سر منڈوایا ہے اور اس پر جو خوشبو لگائی ہے یہ عمل بھی اس کیلئے مناسب نہیں ہے۔ اگر یہ عمل اسی طرح جاری رہا تو شاید ہی یہ مکہ مکرمہ تک زندہ پہنچ سکے۔ لجلاج کی یہ پیشگوئی بالکل صحیح ثابت ہوئی۔ خلیفہ کو ایک مقام پر پہنچ کر خشکی دماغ کی شکایت ہوئی اور مکہ مکرمہ پہنچتے ہی وہ انتقال کرگیا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں